Wednesday, March 2, 2016

ممتاز قادری کی پھانسی پر فتاویِ









مل گیا تاج شھادت ممتاز کو
ھے سلام تا قیامت ممتاز کو
نوری چہرےسےھواھےخودعیاں
پنجتن کی ھے حمایت ممتاز کو
آخری کلام میں ھے پڑھا سلام
اھلیبت سے ھےچاھت ممتاز کو
طیب وطاھر کا بھی جانا دیکھو
ھے ملی نوری برسات ممتاز کو
حارث ھے طالب ھرعاشق رسول

مل گئی خوب سعادت ممتاز کو
محمد سلیم شاد




قلم تلوار...قاری نوید مسعود ہاشمی (شمارہ 534)
اچھا ہوا غازی ممتازقادری کو پھانسی دیکر جام شہادت پلا دیاگیا۔۔۔ غازی ممتاز قادری تو پہلے دن سے ہی شہادت کا متلاشی تھا، اس نے تو اپنے وکلاء کو مقدمے کی پیروی سے بھی منع کرنے کی کوشش کی تھی، اس نے اپنے گھر والوں کو بھی کئی بار کہاتھا کہ ’’محبتِ رسولﷺ سے بڑھ کر مجھے زندگی پیاری نہیں ہے، بلکہ میں تو شہادرت کاجام نوش کر کے اس نبی محترمﷺکی محفل میں پہنچنا چاہتا ہوں، جس نبی محتشمﷺ کی عزت و حرمت کی خاطر میں نے ایک گستاخ رسولﷺ کا قتل کیا تھا‘‘۔۔۔
دیوانہ ختم نبوت قاری وحید قاسمی کا منگل کی صبح فون آیا، فون اٹینڈ کیا تو قاری وحید قاسمی نے بڑے جذباتی انداز میں کہا کہ ہاشمی صاحب! مبارک ہو، غازی ممتاز قادری کو پھانسی دیکر کر شہید کر دیا‘‘ خیر مبارک۔۔۔ بے ساختہ میرے منہ سے نکلا، وہ تو سچا عاشق رسول تھا اور غازی علم دین شہید سے لیکر غازی ممتاز قادری شہید تک عشاق رسول کی تاریخ پھانسیوں سے ہی عبارت ہے، اور ویسے بھی ہمارے حکمران’’شریف برادران‘‘ پاکستان کو سیکولر بنانے کے مشن پر نکل کھڑے ہوئے ہیں، سیکولر پاکستان کی ضرورت شرمین عبید، ملالہ یوسفزئی تو ہیں۔۔۔سیکولر پاکستان میں بیویاں اپنے شوہروں کو نہ صرف گھروں سے دھکے دیکر نکال سکیں گی، بلکہ ان کے خلاف مقدمات بھی قائم کرواسکیں گی، سیکولر پاکستان میں مسجدوں کے اسپیکروں پر پابندی ہو گی، مگر رقص و سرود اور ناچ گانے والوں کیلئے پروٹوکول ہوگا، لیکن’’شریف برادران‘‘ کے سیکولر پاکستان میں غازی ممتاز قادری کا زندہ رہنا ناممکن تھا، آسیہ مسیح کہ جس پر توہین رسالت کا ارتکاب ثابت ہوا اور تمام گواہوں اور ثبوتوں کی روشنی میں عدالت نے اسے پھانسی کی سزا دی۔۔۔ مگر وہ چونکہ یورپ اور امریکہ کو پیاری ہے، اس لئے اسے پھانسی نہیں ہو سکتی، پاکستان میں فحاشی و عریانی، بے حیائی، کرپشن، لوٹ مار، اور انتشار پھیلانے والوں کو پھانسی توبہت دور کی بات گرفتار بھی نہیں کیا جا سکتا، سلمان تاثیر نے چونکہ قانون توہین رسالت کا مذاق اڑایا تھا، سلمان تاثیر نے چونکہ ایک گستاخ رسول آسیہ مسیح کے حق میں کمپین چلائی تھی، سلمان تاثیر چونکہ برطانیہ اور یورپی یونین کافرستادہ تھا، اس لئے اس کے قاتل کوتو سزا ملنی ہی چاہئے تھی، پاکستان کو سیکولر بنانے کیلئے شرمین عبید کو ہیرو بنانا اور غازی ممتاز قادری کو پھانسی پر چڑھانا ضروری تھا۔۔۔
غازی ممتاز قادری کا بریلوی مسلک سے تعلق تھا، اور وہ اپنے ہی مسلک کے ایک خطیب کی تقریر سے متاثر تھے، مگر میں بڑی معذرت کے ساتھ یہ بات لکھنے پر مجبور ہوں کہ آپس کی نا اتفاقیوں اور فرقہ وارانہ دوریوں کی وجہ سے علمائ، غازی ممتاز قادری کیلئے کوئی مؤثر کمپیئن نہ چلا سکے، پورا پاکستان اس بات کا گواہ ہے کہ گزشتہ سال ایک اینکرنی شائشہ واحدی، وینا ملک اور ایک اخباری گروپ کے سربراہ کے خلاف ملک بھر میں توہین اہل بیتؓ کے سینکڑوں مقدمات درج ہوئے۔۔۔ پورے ملک میں اہل بیت اطہار کی گستاخی اور توہین کی وجہ سے ان کیخلاف جلوس نکلے، مگر سینکڑوں مقدمات درج ہونے کے باوجود ان میں سے کسی ایک کو بھی گرفتار نہ کیا گیا۔۔۔
بلکہ وہ میڈیا گروپ نواز حکومت کی گڈ بک میں ہے۔۔۔ وزیراعظم ہاؤس میں محترمہ مریم نواز کی زیر قیادت بننے والے میڈیا سیل کا اگر کوئی ترجمان اس بات کا جواب دے سکتا ہے تو ضرور دے کہ میر شکیل الرحمن، وینا ملک اور ایک اینکرنی کے خلاف توہین اہل بیتؓ کے الزامات کے تحت درج ہونے والے سینکڑوں مقدمات کا کیا بنا؟ انہیں گرفتار کیوں نہ کیا گیا؟ گستاخ رسول آسیہ مسیح کو اب تک پھانسی کیوں نہ دی گئی؟ افسوس تو ان مولویوں جو فروعی مسائل پر جنگ و جدل میں مشغول رہتے ہیں۔۔۔ اور امریکہ نے ان کی فرقہ وارانہ کشیدگی والے مائینڈ سیٹ سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پوری قوم پر ’’سیکولر لادینیت‘‘ کا جن مسلط کرنے کا فیصلہ کر لیا۔۔۔
ہم بھی کیا لوگ ہیں، اگر کوئی رائے ونڈ تبلیغی جماعت کے اجتماع میں دعا کیلئے یا داتادربار پر چادر چڑھانے کیلئے چلا جائے تو ہم اسے اسلام کا سچا خادم سمجھ کر اس کے دیوانے ہو جاتے ہیں، جب تک بریلوی، دیوبندی اور دیگر مسالک کے علماء کرام آپس کی نفرتوں اور کدورتوں کو ختم کر کے۔۔۔ پاکستان میں نفاذ اسلام کیلئے ایک پر امن اورجاندار تحریک شروع نہیں کرتے اس وقت تک عشاق رسول کو پھانسیاں ہوتی رہیں گی، کیا بریلوی، دیوبندی، اہلحدیث علماء دیکھ نہیں رہے کہ حکمران پاکستان کو زبردستی سیکولر بنانے پر تل چکے ہیں؟ اگر دیکھ رہے ہیں تو انہیں انتظار کس بات کا ہے؟ آپس کی نفرتیں ختم کر کے اسلام کے نفاذ کے مشن کیلئے اتفاق و اتحاد کے ساتھ تحریک شروع کیوں نہیں کرتے؟ اگر دجالی میڈیا اور حکومتی ڈنڈے کے زور پر سیکولر لادینیت کو مسلط کرنا دہشت گردی نہیں ہے؟ تو پر امن طور پر لاکھوں کی تعداد میں نفاذ اسلام کی حمایت میںلوگوں کو سڑکوںپر نکالنا دہشت گردی یا جرم کیسے ہو گیا؟
میری بدنصیبی کہ میں کراچی میں ہونے کی وجہ سے شہید غازی ممتاز قادری کا جنازہ پڑھنے سے محروم رہ گیا، ورنہ اگر میں راولپنڈی میں ہوتا تو اس نیت سے کہ ممکن ہے شہید کے جنارے میں شرکت کی بدولت مجھ گنہگار کی بھی بخشش ہو جاتی اس کے جنارے میں ضرور شریک ہوتا۔۔۔
’’خدا رحمت کندایں عاشقان پاک طینت را‘‘



ام شہریوں نے پٹرول قیمتوں میں کمی کا لولی پاپ مسترد کر دیا. ممتاز قادری کی پھانسی ک تلخی کم نہ ہو سکی.اٹک کی فضا سوگوار رہی ملک بھر کی طرح اٹک اور حضرو میں عاشق رسول ﷺ ممتاز قادری شہید کو پھانسی دینے کے خلاف احتجاجی ریلی و سخت مظاہرہ ، ممتاز قادری کے حق میں جبکہ حکومت کے خلاف گو نواز گو ، صدر ممنون مردہ باد، حکمران مردہ باد اور نفرت انگیز نعرے بازی، علماء کرام کی آئندہ کبھی مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی کو ووٹ نہ دینے کی قسم ، آئندہ نون لیگی امیدوار کے بائیکاٹ کا اعلان، حقوق نسواں بل شریعت سے بغاوت ہے، پاکستان آزاد ہو کر بھی انگریز کے قانون پر چل رہا ہے، حکمران انگریز کی غلامی ترک کر یں ورنہ نتائج کیلئے تیار رہیں، ملعونہ آسیہ مسیح اور تمام گستاخان رسول کو بھی فی الفور پھانسی دی جائے، اداکاروں کو ایوارڈز جبکہ عاشقان رسول ﷺ کو سزائے موت دی جا رہی ہے ، احتجاجی مظاہرہ سے مناظر اہلسنت مفتی قاری اظہر محمود اظہری ، سرپرست اعلیٰ مرکزی میلاد کمیٹی علامہ حافظ اکرام الحق ، علامہ ناصر خان و دیگر مقررین کا خطاب ، تفصیلات کے مطابق ملک بھر کی طرح حضرو میں بھی عاشق رسول ﷺ ممتاز قادری شہید کو پھانسی دینے کے خلاف ریلی نکالی اور شدید احتجاج کیا ، ممتاز علماء کرام مفتی علامہ قاری اظہر محمود اظہری، علامہ حافظ اکرام الحق ، مفتی علامہ محمد صدیق، علامہ ناصر خان ، صدر سنی تحریک تحصیل حضرو حافظ لیاقت علی شاہ ، صدر مرکزی میلاد کمیٹی وقار خان ، صحافی نثار علی خان، رہنما جے یو پی حاجی عارف حسین، حاجی شفیق آرائیں، مولانا قمر اسلام، مفتی زاہد الحسن، ماسٹر علی اصغر ، وائس چیئرمین یو سی خگوانی ملک آفتاب ، جے یو آئی (ف) یو سی ہارون کے رہنما واجد علی ، ڈاکٹر نعیم اعوان اوردیگر نے قیادت و شرکت کی بعد ازاں فوارہ چوک میں بھر پور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں وزیر اعظم میاں نواز شریف، وزیر اعلیٰ شہباز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سمیت حکمرانوں پر کڑی تنقید کی گئی اس موقع پر مناظر اہلسنت قاری اظہر محمود اظہری ، علامہ حافظ اکرام الحق ، علامہ ناصر خان ،لیاقت علی شاہ، حاجی عارف حسین اور تمام علماء کرام نے اپنے اپنے خطاب میں شہید ممتاز قادری کے اقدام پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا جبکہ حکمرانوں اور پی پی پی کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ کبھی مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی کو ووٹ نہ دسینے کا حلف دیتے ہوئے شرکاء سے وعدہ لیا اور اعلان کیا کہ نون لیگی امیدوار کے مقابلے میں کتے کو ووٹ د یں گے، مقررین نے کہا کہ پاکستان آزاد ہو کر بھی انگریز کے قانون پر چل رہا ہے، حکمران انگریز کی غلامی ترک کر یں ورنہ نتائج کیلئے تیار رہیں اس موقع پر شرکاء نے گو نواز گو ، انگریز کا جو یار ہے وہ غدار ہے غدار ہے اور سخت نعرے بازی کی



گستاخِ رسول

کا ماورائے عدالت قتل

آسیہ ملعونہ کے اعترافِ جرم کے بعداس کو نبی پاک صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلم کی گستاخی پر عدالتِ عالیہ نے پھانسی کی سزا سنائی.

لیکن پھر اس وقت کے گورنرسلمان تاثیر نے اس ملعونہ کی حمایت کی اور گستاخِ رسول کےقتل کی سزا کے قانون کو غیر اسلامی و غیرانسانی کہا. ملعونہ کی سزا معاف کرانے کا وعدہ کیا اور توھینِ رسالت کے قانون کو بدلنے کی بات کرنا شروع کر دی.

ماورائے عدالت معافی دینا چاھتا تھا ملعونہ کو

گورنر تھا سلمان تاثیر تو کسی نے اس کے خلاف ایکشن لینے کی نہ ھمت کی اور جوغریب گیا اس کے خلاف تو الٹا اسے ڈرا کے بھگا دیا اور کوئی پرچہ نہیں کاٹا گیا.

غازی ممتاز قادری نے سلمان تاثیر کو ماورائے عدالت قتل کر دیا جو ایک گستاخ کی ماورائے عدالت معافی کا منصوبہ بنا رھا تھا

اب ھماری قابلِ عزت عدالت نے سلمان تاثیر قتل کیس کے مقدمے کے فیصلے میں غازی صاحب کو پھانسی سنا دی ھے

لیکن گستاخِ رسول کے ماورائے عدالت قتل پر اسلام میں کوئی سزا نہیں

1⃣ حضرت جابر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ھے کہ حضور پاک صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا

کعب کو کون قتل کرے گا یہ اللہ و رسول کو ایذا دیتا ھے

تو صحابہ نے اسے قتل کردیا

📕 (صحیح بخاری,
حدیث نمبر3031)

2⃣ حضور پاک صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلم نے انصار کی ایک جماعت کو بجھیجا کہ ابورافع کو قتل کرے تو عبداللہ بن عتیک نے اسے سوتے ھوئے قتل کیا

📕 (صحیح بخاری,
حدیث نمبر3022)

3⃣ فتح مکہ کے دن ایک صحابی نے آکر حضور پاک صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلم کو بتایا کہ ابنِ خطل کعبہ کے ساتھ چمٹا ھوا ھے اور چھپا ھوا ھے تو حکم ارشاد فرمایا

اسے قتل کر دو

📕 (صحیح بخاری,
حدیث نمبر3044)

4⃣ ایک ملعون حضور پاک صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلم کو گالیاں بکتا تھا تو آپ علیہ الصلوۃوالسلام نے پوچھا

کون اسے قتل کرے گا

حضرت خالد رضی اللہ تعالٰی عنہ نے یہ ذمہ داری قبول کی اور اسے قتل کردیا

📕 (الشفاء,
جلدنمبر1,
صفح نمبر62)

5⃣ ایک عورت حضور پاک صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلم کی بےادبی کیا کرتی تھی تو ایک صحابی نے اس کا گلا گھونٹ کر اسے مار دیا تو حضور پاک صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلم نے اس عورت کا خون رائیگاں جانے دیا اور قاتل کو سزا نہیں دی

📕 (سنن ابو داؤد,
حدیث نمبر4362)

6⃣ ایک صحابی نے عرض کی کہ میرا باپ آپ کی شان میں گستاخی کرتا تھا تو میں نے اسے مار دیا تو حضور پاک صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلم کو اس کے قتل کا کوئی دکھ نہ ھوا

📕 (الشفاء,
جلدنمبر2,
صفح نمبر195)

7⃣ ایک نابینا صحابی کی ایک لونڈی حضور پاک صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلم کی شان میں گستاخی کرتی تھی تو ان نابینا صحابی نے اسے قتل کردیا اورآ کر حضور پاک صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلم کو بتایا تو آپ علیہ الصلوۃوالسلام نے اس کا خون رائیگاں جانے اور کوئی سزا نہیں دی

📕 (سنن ابو داؤد,
حدیث نمبر4341)

8⃣ خلافتِ صدیقِ اکبر میں ایک عورت نے حضور پاک صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلم کی گستاخی میں گانا گایا تو مہاجر بن امیہ نے اس کے دونوں ہاتھ اور زبان کاٹ دی. جب اس کی خبر حضرت صدیقِ اکبر جناب ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالٰی عنہ کو ھوئی تو آپ نے فرمایا اگر تم نے یہ نہ کیا ھوتا تو میں اسے قتل کروا دیتا کہ انبیاء کی گستاخ کی سزا عام سزاؤں کی طرح نہیں ھوتی

📕 (الشفاء,
جلدنمبر2,
صفح نمبر196)

يہ سب لوگ جن کو صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہم نے قتل کیا گستاخ رسول تہے تو قتل کرنے والا صحابہ کرام کو تو کسی نے ہاتھ بھی نہیں لگایا.





پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ اور معروف مذہبی سکالر ڈاکٹر طاہر القادری نے ممتاز قادری کی پھانسی کی حمایت کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق طاہرالقادری کا کہناتھا کہ اگر سلمان تاثیر کی جانب سے کچھ غلط کہہ دیا جانا ثابت ہو جاتا تو اس صورت میں کسی کو بھی قانون اپنے ہاتھ میں لے کر کسی کو قتل کرنے کا اختیار اسلام دیتاہے نہ ہی پاکستان کا قانون اور آئین ،ممتاز قادری نے قانون کو اپنے ہاتھ میں لے کر سابق گورنر پنجاب کا قتل کیا لہذا اس صورت میں وہ ایک قاتل ہے اور پھانسی کی سزا بالکل درست ہے ۔
سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل کے جرم میں ممتاز قادری کو گزشتہ روز اڈیالہ جیل راولپنڈی میں پھانسی دے دی گئی تھی۔ اس حوالے سے ڈاکٹر طاہر القادری نے ممتاز قادری کی پھانسی کی سزا کی حمایت کی ہے۔




نوازشریف حکومت نے ممتاز قادری کی پھانسی کے بعد اب مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کو پاکستان کے دورے کی دعوت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انتہائی ذمہ دار ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں ایک دو رکنی وفد پوپ کو دعوت دینے کے لئے ویٹی کن روانہ ہو چکا ہے۔
پوپ کو دعوت دینے کے لئے روانہ ہونے والا وفد وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف اور وفاقی وزیربرائے پورٹس اینڈ شپنگ کامران مائیکل پر مشتمل ہے جو پوپ فرانسس کو وزیراعظم نوازشریف کی طرف سے رواں سال کے آخر میں دورہ پاکستان کی دعوت دیں گے۔
پوپ کی آمد کے آس پاس توہین رسالت کے مقدمے میں سزائےموت پانے والی آسیہ مسیح کو بیرون ملک بھیج دیا جائے گا، پوپ آسیہ کی رہائی کا مطالبہ پہلے ہی کر چکے ہیں۔
انتہائی ذمہ دار ذرائع کے مطابق نوازحکومت نے ممتاز قادری کی پھانسی کے ساتھ ہی توہین رسالت کی مجرمہ آسیہ مسیح کی لئے آسانیاں پیدا کرنے کا بھی فیصلہ کر لیا ہے۔ حکومت گزشتہ آٹھ ماہ سے آسیہ مسیح کے معاملے پر کوئی قدم اُٹھانے سے گریز کررہی ہے اور یہ معاملہ سزائے موت سنائے جانے کے بعد سپریم کورٹ میں اپیل میں آٹھ ماہ سے معلق ہے۔ انتہائی ذمہ دار ذرائع کے مطابق پوپ کی آمد سے قبل خاموشی سے آسیہ مسیح کے سلسلے میں عدالتی معاملات کو طے کیا جائے گا اور پوپ کی آمد کے آس پاس توہین رسالت کے مقدمے میں سزائےموت پانے والی آسیہ مسیح کو بیرون ملک بھیج دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ آسیہ مسیح کے مسئلے پر ویٹی کن اپنا سرکاری ردِ عمل پہلےسے دے چکاہے اور وہ مسلسل اس معاملے کا تعاقب کررہا ہے۔یہاں تک کہ خود پوپ فرانسس نے پاکستان سےتوہین رسالت کی مجرمہ کی سزائے موت کا مطالبہ کیا تھا۔ اب نواز حکومت اُن ہی پوپ فرانسس کو پاکستان مدعو کرنے کے لیے سرگرم ہے۔جبکہ آسیہ مسیح کے متعلق اطلاعات یہ ہیں کہ اُسے فرانس بھیجا جائے گا جہاں اُس کے لئے پہلے سے انتظامات مکمل کیے جاچکے ہیں۔ دوسری طرف آسیہ مسیح کے شوہر نے صدر مملکت سے معافی کی اپیل بھی کر رکھی ہے۔ممتاز قادری کے مسئلے پر خاموشی سے صدر ممنون حسین نے نوازشریف کو خوش کرنے اور مغربی ممالک میں قبولیت پانے کے اقدام کی حمایت کی ہے۔ مگر اب اُنہیں آسیہ مسیح کے مسئلے پر ایک بھاری پتھر اُٹھانے کا فیصلہ دوبارہ کرنا ہے۔پاکستان کے عوام حکومت کے یہ دل آزار اقدامات انتہائی غم وغصے سے دیکھ رہے ہیں۔




No comments:

Post a Comment